widget

Sunday, 22 February 2015

میری اک چهوٹی سی خواہش سگریٹ' کافی' تو اور میں __



میری اک چهوٹی سی خواہش
سگریٹ' کافی' تو اور میں __ 

خیال یار کی اک اک آہ پر سگریٹ۔۔۔۔!!!!!
دھواں دھواں ،ہے زندگی یقین کرو۔۔۔!!!

میں تیرے گاؤں میں رکنا تو چاہتا تھا مگر،،
میرے برینڈ کے سگریٹ یہاں نہیں ملتے....!!!!

زرا تم غور سے دیکھو میرے ہونٹوں کی رنگت کو
تمہارے ہجر میں جاناں بہت سگریٹ پیئے میں نے
ایک درد تھا
جو سگریٹ کی طرح
میں نے چپ چاپ پیا ہے...

تم ﺟﻮ ﮐﮩﺘﯽ ﮨﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭ ﺳﮕﺮﯾﭧ!
ﺗﻢ ﻣﯿﺮﺍ ﮨﺎﺗﮫ ﺗﮭﺎﻡ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﻮ ؟ 
روز کہتا ہوں چھوڑ دو گا سگریٹ
روز یہ بات بھول جاتا ہوں 

یہ جو میں سگریٹ پیتا ہوں نا
دھواں نہیں زہر جگر میں اتارتا ہوں 


No comments:

Post a Comment